صدر مملکت نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی سمری پر دستخط کردیے

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی بھیجی جانے والی سمری کو منظور کرلیا۔
صدر مملکت نے عمران خان سے ملاقات کے بعد ایوان صدر میں قانونی ماہرین کے ساتھ اجلاس کیا اور آئینی نکات پر غور کرنے کے بعد سمری پر دستخط کیے، جس کے بعد اب لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کردیا گیا، جس کا نوٹی فکیشن وزارت دفاع کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
صدر مملکت کی منظوری کے بعد سمری وزیر اعظم ہاؤس کو موصول ہوگی جس کے بعد وزارت دفاع کی جانب سے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تقرری کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کچھ دیر میں صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کریں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا اور سمری کو منظوری کیلیے ایوان صدر بھیجا تھا۔آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، شیری رحمان، عون چوہدری، چوہدری سالک حسین، امین الحق، شاہ زین بگٹی، مولانا اسعد محمود اور ریاض پیر زادہ شریک ہوئے۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس بابت سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی۔ادھر ایوان صدر سیکرٹریٹ کو سمری موصول ہوگئی ہے۔ صدر کی منظوری کے بعد آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے تقرر کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ صدر آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر دونوں تعیناتیاں کريں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں