چینگڈو: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ تین کپ چائے پینے سے بڑھاپا آنے کی رفتار کو کم کیا جا سکتا ہے۔
چینی محققین کے مطابق سیاہ اور سبز چائے میں موجود پولی فینولز، تھینائن اور کیفین جیسے صحت مند کیمیاء خلیوں کو پہنچے نقصان کو کم کرتے ہوئے اعضاء کو طویل مدت تک فعال رکھ کر عمر بڑھنے کے عمل پر مثبت اثرات مرتب کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
تحقیق میں سب سے زیادہ فوائد ان افراد میں دیکھے گئے جو مستقل چائے پینے والے تھے لیکن لوگوں کا یہ عادت اپنا کر صحت کو بہتر کرنا بھی مشاہدے میں آیا۔
سیچوان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر یی شیانگ کے مطابق محققین کو تحقیق میں مشاہدہ ہوا کہ روزانہ تین کپ چائے کی کھپت بڑھاپے کے خلاف فوائد فراہم کر سکتا ہےجس کی وجہ چائے میں متعدد بائیو ایکٹیو مرکبات کا موجود ہونا ہے۔
اس سے قبل کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چائے پینے سے ذیا بیطس اور قلبی مرض کے خطرات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
چائے میں پولی فینولز نامی مرکبات پائے جاتے ہیں جو طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں اور یہ کینسر اور ڈیمیشنیا جیسی اعصابی بیماریوں سے بچنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
ایلزیویئر جرنل میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق میں دیکھا گیا کہ یہ مشروب کس طرح عمر درازی کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔
تحقیق میں محققین نے برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 37 سے 73 برس کی عمر کے 5998 افراد جبکہ 30 سے 79 برس کے درمیان 7931 چینی افراد کے ڈیٹا کا مطالعہ کیا۔
تحقیق میں ان افراد سے چائے(سبز چائے، اولونگ چائے اور سیاہ روایتی چائے) کی کھپت کی مقدار کے متعلق پوچھا گیا۔بعد ازاں ان افراد کے خون کے خاص ٹیسٹ کے ذریعے ڈی این اے میں دیکھی گئی اور حیاتیاتی عمر درازی کا تعین کیا گیا۔