کراچی: شین واٹسن نے سرفراز احمد کو قیادت سے بریک دینے کی تجویز دے دی۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں ندیم عمر نے کہا کہ سرفراز ہمیشہ سے ہمارے دلوں میں ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کامیابی میں بہت بڑا حصہ انہی کا ہے، 8 سال انھوں نے قیادت کی، پاکستان ٹیم، کراچی اور ہمارے کلب کیلیے بھی ہمیشہ عمدگی سے فرائض نبھائے، ان کی قائدانہ صلاحیتوں میں کوئی ابہام نہیں ہے، البتہ بدقسمتی سے گذشتہ 3،4 سال میں فرنچائز کی کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہی، کہتے ہیں ٹیم اچھی ہو تب ہی کپتان عمدہ پرفارم کرتا ہے، اس بار ٹیم اچھی بن گئی۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمارے نئے کوچ شین واٹسن پاکستان آ گئے،ان کا خیال ہے کہ سرفراز کو قیادت سے بریک دینا چاہیے، ہم نے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا،ممکنہ متبادل رائیلی روسو نے اب تک کسی ٹیم کی قیادت نہیں سنبھالی،اسی لیے ہم کنفیوژ ہیں، سرفراز چاہے کپتان ہوں یا نہیں یہ ٹیم انہی کی رہے گی، اگروہ اطمینان محسوس کرتے ہیں تو ہم کوئی فیصلہ کرلیں گے۔
ندیم عمر نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ سرفراز اور واٹسن پر ہی چھوڑ دیا ہے، جس طرح ٹیم کی کارکردگی رہی لوگ بھی یہی چاہتے ہیں کہ کوئی تبدیلی آئے، تبدیلیاں تو ہم نے کافی کر دی ہیں،مجھے خوشی ہے کہ سر ویوین رچرڈز آ رہے ہیں، روسو کی ٹیم میں واپسی ہوگئی، اگر کیون پیٹرسن بھی آ گئے تو کوئٹہ کی وہ کور ٹیم واپس آ جائے گی جس نے بہت اچھا پرفارم کیا تھا، سرفراز کے حوالے سے 2 دن میں سب کو جواب مل جائے گا۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے دوران ہمارے ڈگ آؤٹ میں شین واٹسن اور معین خان دونوں موجود ہوں گے البتہ ہم واٹسن کو مکمل آزادی دیں گے کہ وہ جو چاہیں کریں،معین سمیت سرفراز اور مجھ پر بہت دبائو رہتا تھا اس لیے ہم نے اس بار شین واٹسن کو تمام تر ذمہ داری سونپ دی، ان کا تجربہ بھی ہے اور وہ ٹی ٹوئنٹی کے بہت زبردست کھلاڑی رہ چکے، امید ہے کامیاب ثابت ہوں گے۔