اسلام آباد: ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما افضل مروت کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کرنے اور انہیں ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
شیر افضل مروت کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور ہراساں نہ کرنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کی، جس میں شیر افضل مروت عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت شیر افضل مروت نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے احتجاج کیا اور ریلی نکالی جس کے بعد میرے گھر چھاپا مارا گیا ۔ میرے گھر کا دروازہ توڑا اور رات کے ایک بجے ہراساں کیا گیا ۔ فریقین کو نوٹس جاری کرکے کیسز کی تفصیلات مانگی جائیں ۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایک ایف آئی آر کا مجھے پتا ہے جس میں کل ضمانت کروائی ہے، انہوں نے آج کل ایک نیا کام پکڑا ہوا ہے۔ اپوزیشن کے رہنماؤں کے خلاف متعدد کیسز درج کرلیتے ہیں ۔ پولیس اور ایف آئی اے سے کیسز کی تفصیل منگوالیں ۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے ریمارکس دیے کہ پہلے نوٹس کردیتے ہیں ، جواب مانگ لیتے ، جس پر شیر افضل مروت نے استدعا کی کہ ان سے کوئی توقع نہیں ہے ہراساں نہ کرنے اور بغیر وارنٹ گھر میں نہ گھسنے کا حکم بھی دیں ۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے شیر افضل مروت کے خلاف کیسز کی معلومات فراہمی، انہیں ہراساں نہ کرنے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 26 فروری تک ملتوی کرکے رپورٹ طلب کرلی۔