غزہ: حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر کی جانب سے پیش کی گئی غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ناکام بنانے پر امریکا کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد ناکام بنانے کا ذمہ دار امریکی صدر جوبائیڈن کو ٹھہرایا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قرارداد کو ویٹو کرکے امریکا نے فلسطینیوں کا قتلِ عام کرنے کے لیے اسرائیل کو گرین سگنل دیا ہے۔
بیان میں صیہونی ریاست کا بہادری سے مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کی انتظامیہ اسرائیل سے دوستی نبھا رہے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اقوام متحدہ میں امریکا نے مسلسل تیسری بار اسرائیل کیخلاف قرارداد ویٹو کردی
یاد رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں الجزائر کی غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کردیا حالانکہ اس قرارداد کے حق میں 13 ارکان نے ووٹ ڈالے تھے اور برطانیہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔
یہ مسلسل تیسری بار ہے جب امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کے حق اور اسرائیل کے خلاف قرارداد کو ویٹو کیا ہو۔
واضح رہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 28 ہزار سے زائد ہوگئی جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں جن میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔