پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پشاور ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کےلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔
بابر اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ صدارتی الیکشن ہورہا ہے اور 93 سیٹوں والی پارٹی کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، جس جماعت کا صوبے میں ایک اسمبلی ممبر ہے اس کو دو مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے گفٹ میں ان پارٹیوں کو مخصوص نشستیں دیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع جاری کردیا
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے کہا کہ کیس کی تیاری کے لئے وقت چاہیے، اٹارنی جنرل آج سپریم کورٹ میں ہیں، اس کیس میں اگر ٹائم دیا جائے تو اچھا ہوگا۔
پی ٹی آئی وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے بھی کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تعیناتی آج ہوگی، جو اس کیس میں پیش ہونگے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر پیش ہوں، حکم امتناع بدھ کے دن تک ہوگا، بدھ کے دن اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔
پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناع میں 13 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔