ساؤتھ پورٹ: برطانیہ میں ایک خاتون ایک ایسی نایاب طبی بیماری میں مبتلا ہیں جس میں ان کے بچوں کی ہنسی بھی ان کیلئے ناقابلِ برداشت ہوگئی ہے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق ساؤتھ پورٹ سے تعلق رکھنے والی کیرن کُک ایک دردناک بیماری میں مبتلا ہیں جسے hyperacusis کہا جاتا ہے۔ اس حالت میں روزمرہ کی آوازیں جیسے بچوں کی ہنسی، عزیز و اقارب کی باتیں کرنے کی آوازیں اور یہاں تک کہ موسیقی شدید تکلیف کا باعث بنتی ہے۔
کیرن کے ساتھ یہ سب کچھ 17 مہینے پہلے شروع ہوا تھا۔ کیرن اپنے شوہر اور دو بیٹوں کے ساتھ بالکل نارمل زندگی گزار رہی تھی جب ان میں ہائپراکیوسس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔ گھریلو آوازیں ان کے لیے اذیت بن گئیں۔
عزیزوں کی آوازیں، دوستوں کے ساتھ گپ شپ کرنا یا پسندیدہ موسیقی سننا کیرن کے سر میں ناقابل برداشت درد کا باعث بنتا جس کے بعد انہوں نے خود کو سماجی روابط سے الگ تھلگ کرنا شروع کر دیا تاکہ اس تکلیف کو روکا جا سکے۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے میرے کانوں میں گرم لاوا انڈیل دیا ہو اور میرے سر میں آگ لگ گئی ہو۔ میرا پورا سر خاص طور پر آنکھوں کے پیچھے شدید درد ہوتا ہے۔ یہ درد شقیقہ کی طرح ہے، بالکل ایسے جیسے آپ دباؤ کو دور کرنے کے لیے اپنا سر توڑ دینا چاہتے ہوں۔
کیرن نے اس عجیب حالت کا کافی ڈاکٹروں سے علاج کروانے کی کوشش کی ہے تاہم کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ اب وہ اپنا زیادہ تر وقت گھر کے اندر ہی گزارتی ہیں یہاں تک کہ جب وہ گھر میں اکیلی بھی ہوتی ہیں تو وہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے ایئر پلگ اور شور کو روکنے والے آلات کا استعمال کرتی ہیں۔