روم: ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بند شریانوں میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی دل کی بیماری اور موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
میڈیا رپوٹس کے مطابق اٹلی کے محققین کی جانب سے کیا گیا ایک مطالعہ ’نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن‘ میں شائع ہوا ہے جس میں بند شریانوں میں مائکرو پلاسٹکس دریافت ہوئے ہیں۔
وین اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک ڈاکٹر اور سائنس دان، رابرٹ بروک نے کہا کہ یہ مطالعہ دنیا بھر میں مزید مطالعات کے لیے نقطہ آغاز ثابت ہو گا تاکہ مائیکرو اور نینو پلاسٹک سے انسانی صحت کو لاحق خطرات کی تصدیق اور اس کی وسعت کے حوالے سے تحقیق کی جا سکے۔
مطالعے کیلئے 257 شرکا کو شامل کیا گیا جن کی شریانوں میں موجود رکاوٹ کو 2019 اور 2020 کے درمیان صاف کردیا گیا تھا۔ ان میں سے150 شرکا میں دنیا میں سے سب عام مستعمل پلاسٹک پولی تھائلین پائی گئی ۔
محققین نے 34 ماہ تک شرکا کا مطالعہ جاری رکھا جس کے بعد بالآخر پتہ چلا کہ شریانوں میں رکاوٹ دور کرنے کے باوجود مائیکرو پلاسٹکس موجود رہ گئے تھے جسکے نتیجے میں دل کا دورہ پڑنے، فالج اور انتہائی سنگین صورتوں میں موت تک کا امکان تقریباً پانچ گنا زیادہ ہوگیا تھا۔