واشنگٹن: پاکستان اور روس میں ہونے والے حالیہ الیکشن میں مماثلت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں امریکا کا ردعمل سامنے آگیا۔
امریکی وزارت خارجہ کی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ روس اور پاکستان میں ہونے والے الیکشن میں یہ مماثلت نظر آئی کہ دونوں ممالک میں اپوزیشن کو انتخابی مہم کے مواقع نہیں دیئے گئے اور یہ میڈیا پر بارہا رپورٹ بھی ہوچکا ہے اس پر آپ کیا تبصرہ کریں گے۔
اس سوال کے جواب میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ میں پاکستان اور روس میں جمہوری عمل (الیکشن) کا موازنہ کرنے کو درست نہیں سمجھتا کیوں کہ پہلی بات یہ کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں میڈیا کافی مضبوط ہے جو اختلاف رائے کا اظہار بھی کرتا ہے۔
امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ اس کے مقابلے میں روس میں میڈیا کو دبانے اور اختلافی آوازوں کو خاموش کرانے کی واضح مثالیں اور واقعات موجود ہیں۔
ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ اپنی قیادت کے انتخاب کا فیصلہ ان ممالک کے عوام کو کرنا چاہیے۔ جس کے لیے عوام کے پاس ایسی معلومات تک رسائی کا حق ہونا چاہیے جو ان کی فیصلہ سازی میں مدد کرے کہ وہ اپنے ملک کی رہنمائی کس کو دینا چاہتے ہیں اور وہ اپنے ملک کو کس سمت لے جانا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ روس میں ہونے والے حالیہ صدارتی الیکشن میں ولادیمیر پوٹن ایک بار پھر بھاری اکثریت سے صدر بن گئے اور ان کے مخالف امیدوار محض 3 یا 4 فیصد ووٹ ہی حاصل کرپائے۔
جس پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ روس کے صدارتی الیکشن میں اپوزیشن کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں تھے اور پوری قیادت کو جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔