پشاور: ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ مہنگائی اتنی ہو چکی ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت میں بتایا کہ ان کے خلاف 2 انکوائریاں ہیں۔ ڈی جی خان ریجن میں ان کے خلاف 6 مقدمات کی ایف آئی آر درج ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں بتایا کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف قومی احتساب بیورو کا ایک کیس ہے۔
درخواست گزار کے وکیل ارشد علی نے مؤقف اختیار کیا کہ اینٹی کرپشن والوں نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا، جس پر جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ اینٹی کرپشن والے آپ کو رپورٹ نہیں دے رہے، آپ کی تو حکومت ہے۔ جب آپ گورنمنٹ میں ہوتے ہیں تو اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں۔ جب اپوزیشن والے حکومت میں ہوں تو آپ کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے۔
جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ کھینچا تانی سے کچھ نہیں ملے گا۔ اس سے عوام کو مشکلات ہوتی ہیں، عوام متاثر ہورہے ہیں۔ اس دن ایک خبر دیکھی کہ ایک شخص اپنے بچوں کو فروخت کررہا ہے۔ عوام کو بجلی مل رہی ہے نہ گیس اور قیمتیں اتنی ہوگئی ہیں کہ لوگ بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے اینٹی کرپشن سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔