بارسیلونا: سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس صدی کے آخر تک دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی کو مچھروں سے منتقل ہونے والی بیماریوں (ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماری) کے خطرات لاحق ہوں گے۔
ماہرین کے مطابق مچھروں کے سبب پھیلنے والی وبائیں (گلوبل وارمنگ کے وجہ سے) شمالی یورپ اور دنیا کے دیگر خطوں میں اگلی چند دہائیوں میں پھیلنا متوقع ہے۔
برطانیہ میں یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار میں دیکھا گیا کہ گزشتہ برس 20 سال سے زیادہ کے عرصے کے مقابلے میں ملیریا کے زیادہ کیسز سامنے آئے۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ 2023 میں انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں 2004 ملیریا کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 2022 میں یہ تعداد 1369 تھی۔
یو کے ایچ ایس اے کے مطابق تعداد میں اضافہ کئی ممالک میں ملیریا کے دوبارہ سر اٹھانے اور بین الاقوامی سفر کے لیے عالمی وباء کی پابندیوں کے ختم کیے جانے سے تعلق رکھتا ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر گزشتہ دو دہائیوں میں آٹھ گُنا اضافہ ہوا۔
سال 2000 میں جو تعداد پانچ لاکھ تھی وہ 2019 میں بڑھ کر 50 لاکھ سے تجاوز کر گئی تھی۔
ڈینگی مچھر سال 2000 سے 13 یورپی ممالک پر حملہ آور ہوچکے ہیں جبکہ 2023 میں فرانس، اٹلی اور اسپین بیماری کا پھیلاؤ دیکھا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں سے پہلے تک ڈینگی بڑی حد تک ٹروپیکل اور سب ٹروپیکل خطوں تک محدود تھے کیوں دیگر علاقوں میں جما دینے والا درجہ حرارت مچھروں کے انڈے بچوں کو مار دیتا ہے۔