پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور میزبان جگن کاظم نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) شہربانو نقوی کا ہاتھ چومنے کی وجہ بتا دی۔
رواں سال فروری میں لاہور کے اچھرہ بازار میں ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں مشتعل ہجوم نے عربی حروف تہجی والا لباس پہننے والی خاتون پر توہین مذہب کا الزام لگایا تھا۔
ہجوم کی جانب سے خاتون پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اُنہوں نے قرآنی آیات کے پرنٹ والا لباس پہنا ہوا ہے، بعدازاں خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی شہربانو نقوی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچالیا تھا۔
خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے پر اے ایس پی شہربانو نقوی کو پاکستان سمیت دُنیا بھر میں خوب سراہا گیا تھا، صرف یہی نہیں سعودیہ کے شاہی خاندان نے بھی شہربانو کو شاہی مہمان کے طور پر مدعو کیا تھا۔
اے ایس پی شہربانو نقوی نے جگن کاظم کے مارننگ شو میں بھی بطورِ مہمان شرکت کی تھی جہاں دورانِ انٹرویو اداکارہ و میزبان نے شہربانو کے ہاتھ پر بوسہ دیا تھا۔
جگن کاظم کی جانب سے شہربانو نقوی کا ہاتھ چومنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے میزبان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
اب حال ہی میں جگن کاظم نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کی جہاں شو کی میزبان نے اداکارہ سے اے ایس پی شہربانو کے ہاتھ پر بوسہ دینے سے متعلق سوال کیا۔
میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جگن کاظم نے کہا کہ اے ایس پی شہر بانو کی عُمر صرف 24 یا 25 سال ہے، وہ میرے لیے بچوں کی طرح ہیں کیونکہ میری سوتیلی بیٹی کی عُمر 26 سال ہے۔
جگن کاظم نے کہا کہ میں اپنی سوتیلی بیٹی کو بھی بچی ہی سمجھتی ہوں تو میرے لیے شہر بانو بھی بچی ہی ہیں، میں ایسے بہادر بچوں سے پیار کرتی ہوں، اسی لیے میں نے اُن کا ہاتھ چوما۔
اُنہوں نے کہا کہ 24 سال کی بہادر پولیس آفیسر بچی نے بہادری کی وہ مثال قائم کی تو اُن کے عُمر سے تین گنا بڑے مرد بھی نہ کر سکے۔
اداکارہ نے اپنے ناقدین کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ایسے بہادری کے کام کرنے والے بچوں کے ہاتھ 50 ہزار بار چوموں گی جس نے جو کرنا ہے وہ کرلے۔