اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر زرتاج گل کا نام حج کی ادائیگی کے لیے ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے زرتاج گل کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری داخلہ قانون جاننے والے سینئر افسر کو عدالت کی معاونت کے لیے مقرر کریں۔
عدالت نے ہدایت دی ہے کہ مجاز افسر متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہو اور کیس کے حقائق سے واقف ہو۔ حکم نامہ میں عدالت نے کہا ہے کہ وکیل کے مطابق پٹیشنر کے خلاف احتجاج پر متعدد مقدمات درج، قانون کا سامنا کر رہی ہیں، وکیل نے بتایا کہ زرتاج گل کسی بھی کیس میں مفرور یا اشتہاری نہیں، ضمانت حاصل کر رکھی ہے، پٹیشنر کے مطابق ان کا نام ای سی ایل، نو فلائی لسٹ یا پی این آئی ایل میں شامل ہے۔
حکم نامہ میں عدالت کا کہنا ہے کہ زرتاج گل پر سفری پابندیوں کے اطلاق کی کوئی قانونی وجہ یا اخلاقی جواز موجود نہیں، حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ وکیل کے مطابق سیکرٹری داخلہ کو 13 مارچ کو پی این آئی ایل سے نام نکالنے کی درخواست دی جس کا جواب نہیں دیا گیا، پٹیشنر کے وکیل نے استدعا کی ہے کہ زرتاج گل حج پر جانا چاہتی ہیں اس لیے درخواست پر جلد فیصلہ کیا جائے۔