ڈھاکا: بنگلادیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد ملک میں عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کی تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قوم سے خطاب میں بنگلادیشی آرمی چیف نے ملک بھر میں احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں سے پُرامن رہنے کی اپیل کی۔
بنگلادیشی آرمی چیف نے بتایا کہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دیکر بیرون ملک روانہ ہوگئی ہیں جس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کے بعد ہم نے عبوری حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جنرل وقار الزماں نے مزید کہا کہ آج رات وہ صدر محمد شہاب الدین کے ساتھ مل صورتحال کو حل کرنے کے لیے بات کریں گے۔
بنگلادیشی آرمی چیف نے پُرتشدد احتجاج کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ عبوری حکومت ان تمام اموات کی انکوائری کی جائے گی اور لواحقین کو انصاف دلوایا جائے گا۔
انھوں نے ڈھاکا یونیورسٹی کے شعبہ قانون سے تعلق رکھنے والے پروفیسر آصف نذرول سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک بیان جاری کرکے طالب علم سے احتجاج ختم کرنے کی درخواست کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہ عبوری حکومت جس کے خدوخال کے بارے میں جلد آگاہ کیا جائے گا جس میں ممکنہ طور پر متناسب نمائندگی دی جائے گی۔ یہ ایک مخلوط حکومت ہوگی۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ آج تمام چیزیں طے کرلی جائیں گی۔ عوام اپنی فوج پر بھروسہ رکھے۔ مظاہرین کی ہلاکتوں کی تحقیقات کی جائے گی۔ ملک میں امن بحال کریں گے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد آرمی چیف کے ساتھ ملک کی تمام جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات میں عوامی لیگ کا کوئی نمائندہ موجود نہیں تھا.