رحیم یار خان: کچہ ماچھکہ پولیس نے مغوی کا نسٹیبل احمد نواز کی رہائی کے عوض سزائے موت کے قیدی کو مبینہ طور پر ڈسٹرکٹ جیل سے رہا کر کے ڈاکوؤں کے حوالے کیا۔
ڈاکوؤں کی ساتھی کی رہائی پر بے تحاشا ہوائی فائرنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ مغوی کا نسٹیبل کو ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔
4 روز قبل کچھ ماچھکہ کے علاقہ میں ڈاکوؤں نے راکٹ حملہ کے دوران پولیس کانسٹیبل احمد نواز کو اغوا کرنے کے بعد مطالبات منظور کروانے کی خاطر کانسٹیبل کی رہائی کیلئے اپیل کی وڈیو وائرل کی تھی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ شب پولیس نے ڈاکوؤں کے مطالبے کو منظور کرتے ہوئے قتل کے الزام میں جیل میں قید سزائے موت کے قیدی جبار لولائی کو رہائی دلا کر شر گینگ کے حوالے کیا جس پر مغوی کا نسٹیبل کو رہا کرنے کے بعد تھانہ ماچھکہ بعد ازاں ڈی پی او آفس رحیم یار خان منتقل کیا گیا جہاں سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی موجودگی میں ورثاء کے حوالے کیا گیا۔
رحیم یار خان؛ کچے میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا پولیس کانسٹیبل احمد نواز بازیاب
دوسری جانب پولیس نے احمد نواز کی رہائی کے عوض ملزم عبدالجبار لولائی کی رہائی کی تردید کی ہے۔
پولیس نے کہا کہ عدالت سے رہائی کو پولیس کانسٹیبل احمد نواز کی بازیابی سے منسلک کرکے غلط اور بے بنیاد جھوٹی خبر پھیلائی جارہی ہے۔
ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے کہا ہ پولیس نے کچہ میں کامیاب کارروائی کے ذریعے کانسٹیبل احمد نواز کو بحفاظت بازیاب کروایا، پولیس کچہ میں اپنے ٹارگٹس کے حصول کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
ڈی پی او نے بتایا کہ ملزم عبدالجبار لولائی تھانہ بھونگ کے مقدمہ نمبر 268/21 بجرم 302 میں مقید جیل تھا، عدالت سے ملزم عبدالجبار لولائی کو مورخہ 01/02/23 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، ملزم کی بہاولپور ہائی کورٹ نے 23/05/24 کو اپیل منظور کی، ملزم عبدالجبار کو ایڈیشنل سیشن جج نے 27/06/24 کو رہائی کا روبکار جاری کیا۔
ڈی پی او نے کہا کہ ملزم عبدالجبار تھانہ بھونگ و کوٹسبزل کے مقدمات نمبری 387/21 اور 649/21 میں بھی چالان جیل تھا ، ملزم عبدالجبار مذکورہ بالا مقدمات میں عدالت سے ضمانت پر رہا ہوا، حالات بالا سے ثابت ہے کہ ملزم عبدالجبار کی عدالت سے رہائی کا کانسٹیبل احمد نواز کی بازیابی سے کوئی تعلق نہ ہے۔
ڈی پی او رضوان عمر گوندل کا کہنا تھا کہ ملزم پولیس حراست میں نہ تھا ، مقید جیل ملزم کی عدالت سے رہائی کو پولیس کامیابی سے جوڑنا سراسر غلط اور بے بنیاد ہے، لہذا ایسے مکروہ پروپیگنڈہ پھیلانے والے عناصر حقائق کے منافی خبریں پھیلا کر عواالناس کو گمراہ نہ کریں.