بارڈ گواسکر ٹرافی میں بھارتی ٹیم کو اگر آسٹریلیا کیخلاف شکست کا منہ دیکھنا پڑا تو ٹیم مینجمنٹ میں بڑی تبدیلیاں کرنے پر غور شروع کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیویز کے ہاتھوں روہت الیون کو ہوم گراؤنڈ پر تاریخی کلین سوئپ کے بعد شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں نے آسٹریلیا روانگی سے قبل کپتان، ہیڈکوچ اور سلیکٹرز کو طلب کرکے 6 گھنٹے طویل میٹنگ کی، جس میں کیویز کیخلاف ہوم گراؤنڈ کلین سوئپ سے متعلق سوالات کیے گئے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر آسٹریلیا کے ہاتھوں بھارتی ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی تو ٹیم کیلئے مستقبل میں ٹیسٹ اور وائٹ بال فارمیٹس کیلئے الگ الگ کوچز تعینات کیے جائیں گے۔
ابھی سابق کرکٹر گوتم گمبھیر تینوں فارمیٹس میں ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں جنہیں راہول ڈریوڈ کے بعد عہدہ سونپا گیا تھا تاہم انکی نگرانی میں بھارت کو سری لنکا سے ون ڈے جبکہ کیویز سے ہوم گراؤنڈ پر شکستوں کو منہ دیکھنا پڑا ہے۔
انگلینڈ اور پاکستان ماضی میں ٹیسٹ اور وائٹ بال فارمیٹ کیلئے الگ الگ کوچز کے ساتھ کام کرچکے ہیں لیکن بھارتی ٹیم کیساتھ یہ پہلا تجربہ ہوگا۔