اسلام آباد:اسلام آباد انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈی چوک میں احتجاج کے معاملے پر گرفتار 146 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پولیس کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
وکلاء نے دلائل دیے کہ ان ملزمان سے کیا برآمد کرنا ہے، سب کے سب مزدور ہیں۔
عدالت نے پولیس کے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ اس کیس میں کتنا ریمانڈ لے چکے ہیں؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ان کا 10، 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور ہو چکا ہے۔
جج نے ریمارکس دیے کہ دیگر وکلاء مزید بحث کرنے سے پہلے سن لیں کہ میں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر رہا ہو، چار یا پانچ ملزمان ایسے ہوں گے جن سے برآمدگیاں نہیں ہوں گی باقی سب سے برآمدگیاں ہو چکی ہیں۔ آپ نے ضمانت کی درخواستیں دائر کرنی ہیں تو کر دیں۔
دوسری جانب، تھانہ کھنہ میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی کے گرفتار 54 کارکنان کو انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد پیش نہیں کیا جا سکا۔
پولیس کی جانب سے ملزمان کی شناخت پریڈ کے لیے مزید تین دن وقت دینے کی استدعا کی گئی۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ 2 دن دے رہا ہوں پرسوں ملزمان کو عدالت پیش کریں، ہائی کورٹ کہتی ہی 3 دن میں شناخت ہونی چاہیے اور آپ کہتے ہیں مزید 3 دن دیں۔
عدالت نے تھانہ کھنہ کے مقدمے میں گرفتار 54 پی ٹی آئی کارکنان کے شناخت پریڈ میں 2 دن کی توسیع کر دی۔