پی ٹی آئی کا عید کے بعد اپوزیشن اتحاد کے ساتھ مل کر حکومت کیخلاف نکلنے کا اعلان

ایوان بالا (سینیٹ) میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہمارا اتحاد اپوزیشن کے ساتھ ہے، اگلے کچھ روز میں ان کے ساتھ ہمارے معاملات طے ہو جائیں گے۔عید کے بعد سب مل کر حکومت کے خلاف نکلیں گے۔

پشاور میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک سال پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دور ہے، پیکا، 26ویں ترمیم سمیت دیگر قوانین جموریت نہیں بلکہ طاقت سے پاس کروائے، کام کچھ نہیں کیا اور اشتہارات میں اربوں روپے خرچ کر دئیے۔

شبلی فراز نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں اضافہ ضمیر فروشوں کے لیے انعام ہے، کچھ لوٹے کچھ بگوڑے اس میں شامل ہے، ملک قرضوں میں ڈوب گیا، مہنگائی بڑھ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے، سندھ والے اپنے پانی کے جائز مطالبے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ہمارا اتحاد اپوزیشن کے ساتھ ہے، اگلے کچھ روز میں انکے ساتھ ہمارے معاملات طے ہو جائیں گے۔

شبلی فراز نے کہا کہ عید کے بعد سب مل کر حکومت کے خلاف نکلیں گے، خیبر پختونخوا میں بنوں تک دہشت گردوں کا پہنچنا تشویش ناک ہے، علی امین گنڈا پور حالات کنٹرول کرنے کی کوشیش کر رہے ہیں،
بیک ڈور رابطے کبھی بحال ہوتے ہے کبھی نہیں۔ عید کے بعد احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔

پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی سینیٹرشبلی فراز، ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، یوسف خان، فلک ناز اور حمیدہ شاہ کی مقدمات تفصیلات کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس نعیم انور اور جسٹس فرح جمشید نے کی۔

عدالت نے درخواست گزاروں کی حفاظتی ضمانت توسیع کردی، وکیل درخواست گزار عالم خان ادینزیی ایڈوکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزاروں کے مقدمات تفصیلات کے لئے درخواستیں دائر کی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ جمع کیا ہے۔

پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نیب نے بھی رپورٹ جمع کیا ہے، جسٹس نعیم انور نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے رپورٹ دیکھی ہے، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ ہم نے رپورٹ نہیں دیکھی، ہم رپورٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ رپورٹ آئی ہے، عدالت ان درخواستوں کو نمٹا دیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کیل رپورٹ دیکھ لیں، پھر ان درخواستوں پر نمٹائے گے۔

وکیل درخواست گزار نے استدلال کیا کہ درخواست گزاروں کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی جائے،
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ رپورٹ دیکھ لیں، آئندہ سماعت پر پھر ہمیں بتائے۔

عدالت نے درخواست گزاروں کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی

اپنا تبصرہ بھیجیں