کراچی:برآمدات کو 5سال میں 60ارب ڈالر تک پہنچانے، ایس ایم ایز کو فروغ دینے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی ڈالر کی پیش قدمی برقرار رہی۔
عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر مضبوط ہونے اور خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافہ بھی روپے کی قدر پر اثرانداز رہے۔ عالمی بینک کی جانب سے 10سال میں پاکستان کے مختلف شعبوں کے لیے 40ارب ڈالر مالیت کا قرض فراہم کرنے کے عندیے، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسی مثبت اطلاعات کو زرمبادلہ کی مارکیٹوں نے جمعرات کو بھی نظرانداز رکھا۔Pakistani food recipes
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 11پیسے کی کمی سے 278روپے 65پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن معیشت میں بڑھتی ہوئی طلب، فیوچر کاؤنٹر پر برآمدی ترسیلات بھنانے کے عوض پریمئیم میں کمی کے سبب برآمدی مارکیٹ میں طلب ورسد غیرمتوازن رہا۔
اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 09پیسے کے اضافے سے 278روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 27پیسے کے اضافے سے 280روپے 94پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔