پشاور: عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو بیرون ملک جانے سے روکنے پر حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
سابق صوبائی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی کو ائرپورٹ پر روکے جانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل سید سکندر حیات شاہ نے عدالت کو بتایا کہ سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی عمرہ کے لیے جارہے تھے تو ائرپورٹ پر روک لیا
گیا۔
جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ کیا ان کا نام ای سی ایل یا اسٹاپ لسٹ میں ہے، وکیل نے جواب دیا ان کا نام نہ ای سی ایل میں ہے اور نہ ہی اسٹاپ لسٹ میں۔ انہیں غیر قانونی طور پر روکا گیا۔ تمام ایجنسیز نے انہیں کلیئر قرار دیا، بعد میں طیارے سے آف لوڈ کیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ عمرہ کے لیے جا رہے تھے، حکومت ایک ہفتے میں جواب جمع کرائے۔
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے پوچھا کہ شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرنس کی تھی؟، جس پر وکیل نے ج واب دیا پریس کانفرنس نہیں کی، اسی وجہ سے تو یہ سب ہو رہا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 25 دسمبر تک ملتوی کردی۔