لندن: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ تیزی سے چلنا ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات کو کم کر سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس چیز کو اپنے طرزِ زندگی کا حصہ بنا کر ذیا بیطس کے خطرے کو دور کیا جاسکتا ہے۔
امپیریل کالج لندن سمیت محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم کی جانب سے ذیا بیطس سے بچنے کے لیے چلنے کی رفتار کا تعین کرنے کے لیے تحقیق کی گئی۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے 1999 سے 2022 کے درمیان شائع ہونے والے 10 مطالعوں کا جائزہ لیا جس میں تین سے 11 سال تک کا فالو اپ بھی شامل تھا۔
ان تحقیقوں میں برطانیہ، جاپان اور امریکا سے مجموعی طور پر 5 لاکھ 8 ہزار 121 مریضوں نے شرکت کی۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ 3 کلو میٹر فی گھنٹہ سے 5 کلو میٹر فی گھنٹہ کے درمیان کی رفتار سے چلنا 3 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے کم پر چلنے کے مقابلے میں ذیا بیطس کے امکانات کو 15 فی صد تک کم کرتا ہے۔جبکہ 5 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 6 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے درمیان چلنے سے بیماری کے امکانات 24 فی صد تک کم دیکھے گئے۔
برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق وہ افراد جو 6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز چلتے تھے ان کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات 39 فی صد تک کم تھے۔
محققین کے مطابق تیز تیز چلنا وزن کم کرنے کے لیے بھی اچھا ہوتا ہے جس سے انسولین حساسیت کے بہتر ہونے میں مدد ملتی ہے۔