ابوجا: نائیجیریا میں فوج نے باغیوں کے خلاف آپریشن کے دوران غلطی سے ڈرون اپنے ہی شہریوں پر گرا دیا جس کے نتیجے میں 85 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا کی فوج نے جس جگہ ڈرون گرایا وہاں ایک مذہبی تقریب جاری تھی اور 300 سے زائد افراد موجود تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
الجزیرہ کے مطابق نائیجیریا کی فوج ڈرون حملے کدونا ریاست کے ایگابی کونسل کے علاقے کے توڈون بیری گاؤں میں جنگجو باغیوں کی ایک میٹنگ کی اطلاع پر ڈرون حملہ کر دیا لیکن وہاں میلاد النبی کی تقریب جاری تھی۔
فوج کے ترجمان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے پر انکوائری کی جائے گی اور آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نائیجیریا نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 120 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ نیشنل ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی کے مطابق 85 افراد کی تدفین کردی گئی۔
یاد رہے کہ فروری 2014 میں بھی نائجیریا کے ایک فوجی طیارے نے بورنو ریاست میں بم گرا دیا تھا جس میں 20 شہری ہلاک ہوگئے تھے جب کہ ستمبر 2022 میں غلطی سے کیے گئے بم دھماکوں کے کم از کم 14 دستاویزی واقعات رونما ہوئے تھے۔