پشاور: ورسک بابو گڑھی میں نجی اسکول کے سامنے دھماکے کے باعث بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ریسکیو ون ون ٹو ٹو اور دیگر امدادی اور فلاحی اداروں کی ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔
پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے زخمی بچوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے جبکہ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے قریبی بلڈنگ کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے تین افراد ورسک روڈ پر چپس فروخت کرتے ہیں اور تینوں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس پی ورسک محمد ارشد خان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمت واقعہ 9 بجکر 10 منٹ پر پیش آیا ہے، دھماکے کی نوعیت سے متعلق بی ڈی یو کی رپورٹ پر مزید تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ آئی ڈی بلاسٹ ہوا ہے اور دھماکے میں 4 کلوگرام بارودی مواد استعمال ہوا ہے، دھماکا میں کون ٹارگٹ تھا یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
مئیر میٹرپولیٹن زبیر علی کا کہنا تھا کہ ورسک روڈ پر تعلیمی ادارے ہیں اور یہ اہم شاہراہ ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آمد و رفت بھی اسی راستے سے ہوتی ہے۔ امن و امان کو خراب کرنے کے لیے یہ واقعہ رونماء ہوا۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال محمد عاصم نے بتایا کہ ورسک روڈ دھماکے کے چار زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کیا گیا ہے، تین زخمی بچے ہیں جن کی عمر سات سے دس سال کے درمیان ہیں لیکن کوئی زخمی اسکول یونیفارم میں نہیں بلکہ راہگیر ہیں۔
اسپتال ترجمان کے مطابق و زخمی بچوں کی حالت تشویشناک ہے، تمام زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے۔