مقبوضہ بیت المقدس: حماس کی قید سے رہا ہونے والے اسرائیلیوں نے ایک ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فلسطینی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کردیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کی قید سے رہا ہونے والے اسرائیلیوں سے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران ہونے والی گفتگو ایک اسرائیلی ویب سائٹ وائے نیٹ نے جاری کی ہے۔
اسرائیلیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہمارے حملوں نے حماس پر دباوْ پر ڈالا جس کے بعد اُنہوں نے ہمارے قیدیوں کو رہا کیا، نیتن یاہو کی بات کاٹتے ہوئے ایک اسرائیلی قیدی کے رشتہ دار نے کہا کہ یہ سب بکواس ہے جس پر اسرائیلی وزیراعظم نے بھڑکتے ہوئے کہا کہ میں نے کہا ہے وہی سچ ہے۔
اسی دوران، حماس کی قید سے رہا ہونے والے اسرائیلی شخص نے کہا کہ حماس اور فلسطینی شہری اسرائیلی بمباری کی زد میں ہیں، اُن کی جانوں کو خطرہ ہے۔
رہائی پانے والی ایک اسرائیلی خاتون نے کہا کہ میرا شوہر اب بھی قید ہے، حماس نے ہمیں جس جگہ رکھا ہوا تھا وہاں مسلسل اسرائیلی طیارے بمباری کرتے تھے۔
خاتون نے کہا کہ اس بمباری کے نتیجے میں کچھ اسرائیلی قیدی زخمی بھی ہوئے تھے اور جب حماس کے سپاہی ہمیں غزہ لے جارہے تھے تو اُس وقت بھی اسرائیل نے اُن پر گولیاں برسائیں۔
اسرائیلی خاتون شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام فلسطینی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے اور اب یہ جنگ ختم کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران اسرائیلوں نے وزیراعظم نیتن یاہو کے سامنے شرم کرو، شرم کرو کے نعرے بھی لگائے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں اب تک 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔