اسلام آباد: پاکستان نے دہشت گردی کے حوالے سے امریکی رپورٹ مسترد کردی۔
ترجمان دفتر ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت کے خلاف جو اقدامات کئے انہیں دنیا نے تسلیم کیا. رواں ہفتے امریکی وفود کے دوروں کا سلسلہ جاری ہے جن کا مرکز صرف افغانستان نہیں ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا جو بیانات ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے دئیے گئے ہیں وہ سنجیدہ نوعیت کے ہیں وزیر اعظم نے ہدایت دی ہے کہ یہ معاملہ امریکی محکمہ خارجہ سے اٹھا کر اسکی تحقیقات کرائی جائیں ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور تمام پاکستانیوں کی خیریت ہماری اولین ترجیح ہے ۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا سابق معاون خصوصی شہزاد اکبر پر حملے کی خبریں دیکھی ہیں، اُنہوں نے اس حوالے سے پاکستانی ہائی کمیشن سے مدد نہیں لی، اس واقعے میں پاکستانی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان وزیر کے پاکستانی پاسپورٹ کے استعمال کے بارے میں ابھی رپورٹ دیکھی ہے۔اس پر حقائق سامنے آنے کے بعد جواب دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ سمیت بھارتی قیادت کے کشمیر پر غیر ذمہ دارانہ بیانات قابل مذمت ہیں کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر حل طلب مسئلہ کے طور پر موجود ہے۔
ترجمان نے بتایا پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے سویلین اہداف کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے ، اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے مطابق غزہ میں شہریوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان اسرائیل کی طرف سے غزہ میں جاری طاقت کے مسلسل استعمال کی مذمت کرتا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں صورتحال تیزی سے خراب ہورہی ہے ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے اس صورتحال کو ختم کرنے کی آواز کیساتھ ہیں ،اقوام متحدہ آرٹیکل 99 امن و سلامتی کے حوالے سے سیکرٹری جنرل کے اختیارات کا ضامن ہے۔