لاہور: سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواست لارجر بینچ کے سپرد کردی گئی۔
جسٹس شجاعت علی خان نے چیمبر میں سابق وزیراعظم اور سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 5 سال کے لیے نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی، جس میں بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر سمیر کھوسہ پیش ہوئے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست 5 رکنی لارجر بینچ کو بھجوا دی۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 اگست 2023 کو 5 سال کے لیے نااہل کردیا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو الیکشن سے باہر کرنے کے لیے جلد بازی میں غیر قانونی اقدام کیا۔ سپریم کورٹ کے احکامات پر الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوچکا ہے ۔ درخواست گزار پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کے جانب 5 برس کی نااہلی کو کالعدم قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک نااہلی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔
دریں اثنا جسٹس شجاعت علی خان نے چیمبر میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن دوبارہ کرانے کے حکم کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر پیش ہوئے، جس میں عدالت نے درخواست 5 رکنی لارجر بینچ کو بھجوا دی ۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ گزشتہ برس 10 جون کو قانون اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائے۔ الیکشن کمیشن نے 20 دن کے اندر دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا غیر قانونی حکم پاس کیا۔ الیکشن کمیشن کا حکم غیر قانونی اور آئین کے بھی منافی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم کالعدم قرار دے۔ عدالت 10 جون 2022 کو کرائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن کودرست قرار دے۔