اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے احتجاج، توڑپھوڑ کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو مقدمات میں ضمانتیں منظور کر لیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔
پراسیکیوٹر راجہ نوید اور پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف، خالد یوسف عدالت پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹرراجہ نوید نے مؤقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے جان بوجھ کر احتجاج کروایا، بانی پی ٹی آئی نے عوام کو ورغلایا اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کو غیر ضروری نرمی دی جا رہی ہے، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں خارج کی جائیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شاہ محمود قریشی اورسابق چیئرمین پی ٹی آئی موقع پر موجود تھے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی موقع پر موجود نہیں تھے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے کہا دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، دیگر شریک ملزمان کی ضمانتیں کنفرم ہو چکی ہیں۔
اے ٹی سی جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے 30، 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں منظور کیں۔