جنیوا: اس بات کا تعین کرنا کہ آیا کوئی جانوروں کی نوع معدوم ہو گئی ہے یا نہیں، اس میں سائنسدانوں کی طرف سے ایک جامع تشخیصی عمل درکار ہوتا ہے۔ یہ تعین کرنے میں کئی عوامل اور معیارات کو سامنے رکھا جاتا ہے جو کہ درج ذیل ہیں:
1) تاریخی ڈیٹا: سائنسدان تاریخی ریکارڈز کا تجزیہ کرتے ہیں جیسے مخصوص جاندار کے مشاہدات، میوزیمز میں رکھے ہوئے نمونے، دستاویزی مشاہدات وغیرہ تاکہ اس نوع کی تاریخی طور پر موجودگی کی حد کو قائم کیا جاسکے ۔
2) فیلڈ سروے: کسی بھی باقی ماندہ نوع کی تلاش کے لیے اس نسل کے باقی جانداروں کی معلوم آماجگاہوں میں جاکر سروے کیے جاتے ہیں۔ ان سروے میں کیمرہ، ٹریپ، ڈی این اے تجزیہ، آڈیو ریکارڈنگ یا ماہرین کے براہ راست مشاہدات جیسے طریقے شامل ہوتے ہیں۔
3) آبادی: آبادی کے اعداد و شمار اہم ہیں۔ اگر مخصوص نوع کے جانور کی تلاشوں کے باوجود لمبے عرصے تک اسے دیکھنے کے شواہد کا مسلسل فقدان ہے، تو یہ تجویز کر سکتا ہے کہ نسل معدوم ہوچکی ہے۔
4) آماجگاہ کی تشخیص: جانوروں کی قدرتی آماجگاہوں کا اندازہ ضروری ہے۔ اگر کوئی آماجگاہ بڑے پیمانے پر تباہ ہو چکی ہے یا اس میں کسی قسم کا تغیر آچکا ہےجو انواع کی بقا کے لیے موزوں نہیں ہے تو یہ معدومیت کے تعین میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
5) (آئی یو سی این) ریڈ لسٹ کا معیار: انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (IUCN) نے جانوروں کی انواع کے تحفظ کی حیثیت کا اندازہ لگانے کے لیے کچھ معیارات قائم کیے ہیں۔ اگر کوئی نوع آبادی میں کمی یا قدرتی رہائشی مقام کے نقصان سے متعلق مخصوص معیار پر پورا اترتی ہے تو اسے معدوم کے طور پر درجہ بندی کیا جا سکتا ہے۔
6) ماہرین کا اتفاق: حیاتیاتی تنوع، ماحولیات، اور تحفظ حیاتیات کے شعبے کے ماہرین اکثر تعاون کرتے ہیں اور دستیاب ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہیں تاکہ کسی نوع کی معدومیت کی حیثیت کے بارے میں اتفاق رائے حاصل کیا جا سکے۔
7) وقت کی مدت: معدومیت کا اعلان اس وقت کیا جاتا ہے جب اس بات کا معقول یقین ہوجائے کہ کسی نوع کا آخری جانور بھی مر گیا ہے اور موجودہ علم کی بنیاد پر اس نسل کے جانور کے زندہ رہنے کا کوئی حقیقت پسندانہ امکان نہیں ہے۔