کراچی: انڈر 19کرکٹرز پر ایچ بی ایل پی ایس ایل کے دروازے کھلے رہیں گے جب کہ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے برعکس شرکت سے روکا نہیں جائے گا۔
پاکستان کرکٹ میں ٹاپ آفیشلز کی متواتر تبدیلیوں سے فیصلوں میں تسلسل برقرار نہیں رہ پاتا، ہر آفیشل اپنی سوچ کے ساتھ آتا اور پھر من پسند فیصلے کرتا ہے، گزشتہ برس اس وقت کے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے انڈر 19 کرکٹرز کی پی جے ایل کرائی، اس پر ایک ارب روپے خرچ ہوئے۔
رمیز کا کہنا تھا کہ اس سے نوعمر کرکٹرز کو آغاز سے ہی جدید طرز کی کرکٹ کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوگا، بورڈ کی نئی انتظامیہ نے اس پروجیکٹ کو ختم کر دیا۔
موجودہ مینجمنٹ کمیٹی نے محمد حفیظ کو ڈائریکٹر کرکٹ کا عہدہ سونپا ہے، انھوں نے آتے ہی فیصلہ کیا کہ انڈر 19 کرکٹرز کو ٹی ٹوئنٹی میچز سے دور رکھا جائے گا، کیریئر کے اوائل میں ہی تیز کرکٹ سے انھیں اپنی تکنیک بہتر بنانے کا موقع نہیں ملے گا، حال ہی میں ختم ہونے والے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بھی نوعمر کھلاڑیوں کو شرکت نہیں کرنے دی گئی۔
پی ایس ایل 9 سے بھی انڈر 19 کرکٹرز کو دور رکھنے کا ارادہ تھا مگر فرنچائزز کی مخالفت پر اس تجویز کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکے گا، 10 فرسٹ کلاس یا قومی سطح کے دیگر ایونٹس میں اتنے ہی میچز کھیلنے والوں کو شرکت کی اجازت ہوگی، البتہ بالکل نئے کھلاڑی شامل نہیں ہو سکیں گے، انڈر 19 کرکٹرز ڈرافٹ میں دستیاب ہوں گے، فرنچائزز نے بھی اس پر اطمینان ظاہر کیا۔
ایک ٹیم آفیشل نے کہا کہ پی ایس ایل میں نوعمر کرکٹرز نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے،کئی نے تو بعد میں قومی ٹیم کی بھی نمائندگی کی، ان پر پابندی لگانے کا کوئی جواز نہ تھا، شکر ہے پی سی بی کو بھی اس بات کی سمجھ آ گئی۔