پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے پہلے ٹیسٹ سے قبل فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے والے جوتے پہن ٹریننگ کی، جس میں فلسطینی عوام سے ہمدردی کے نعرے درج تھے۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ فلسطین کی حمایت میں لکھے ہوئے جملے والے جوتے پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میچ میں بھی پہنیں گے۔
آئی سی سی قوانین کے قوائد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ عثمان خواجہ مبینہ سیاسی پیغام والے جوتے پہننے کی اجازت ملے گی یا نہیں تاہم انکی حمایت پر سوشل میڈیا پر انہیں سراہا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے مطابق کھلاڑیوں اور ٹیم کے عہدیداروں کو آرم بینڈ، لباس کو پہننا یا کسی بھی سامان پر ایسی کسی بھی چیز کو ڈسپلے کرنے کی اجازت نہیں جس پر سیاسی، مذہبی یا نسلی پیغام درج ہو۔
خیال رہے کہ آئی سی سی ورلڈکپ کے دوران محمد رضوان نے فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے اپنا ایوارڈ بچوں اور بزگوں کے نام کیا تھا جس پر بھارت اور اسرائیل نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے کا دباؤ ڈالا تھا تاہم کرکٹر ثابت قدم رہے۔
اسی طرح ورلڈکپ فائنل میچ کے دوران فلسطین کے حامی نوجوان نے میدان میں جاکر ویرات کوہلی کو گلے لگایا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔