نئی دہلی: مودی سرکار نے آزادی صحافت پر ایک اور حملہ کردیا۔
پولیس نے بھارتی اخبار ثمانا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر سنجے راوت پر مودی کے خلاف خبر چھاپنے پر بغاوت کا مقدمہ درج کرلیا۔
سنجے راوت نے گزشتہ روز مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے مودی سرکار کا انتخابی عمل کو مشکوک قرار دیا۔
سنجے راوت نے کہا تھا کہ بی جے پی نے اس ووٹنگ مشین کے ذریعے 2018 کے مدھیہ پردیش انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے کامیابی حاصل کی۔
سنجے پر مقدمہ بھارتی پینل کوڈ کے سیکشن 153 A, 505 2 اور 124 A کے تحت عمر کھید، مہاراشٹرا پولیس اسٹیشن میں درج ہوا
میڈیا کی جانب سے مودی کو مسلسل بے نقاب کیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز واشنگٹن پوسٹ نے بھی مودی سرکار کی خود کی تشہیر کے لیے خفیہ آپریشن کرنے والی تنظیموں کو بے نقاب کیا تھا۔
جنوری 2023 میں ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ مودی سرکار نے ٹوئٹر کو مودی مخالف ٹویٹس ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ فروری 2023 میں مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی کے دفاتر پر چھاپے بھی مارے گئے
رواں سال مارچ میں مودی پر تنقید کرنے پر کانگریس رہنما راہول گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی تھی۔