اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان سے چیف الیکشن کمشنر نے ملاقات کی جس میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورت حال پر غور کیا گیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے ملاقات کی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: الیکشن کیلیے بیورو کریسی کی خدمات کیخلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل
ملاقات میں جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی شریک ہوئے جب کہ اس موقع پر اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ججز کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع سے متعلق آگاہ کیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی زیرصدارت اجلاس ختم ہوگیا ہے، جس کے بعد عام انتخابات سے متعلق ایک گھنٹے میں اہم پیش رفت متوقع ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چلینج کیے جانے کا امکان ہے، جس پر سپریم کورٹ بینچ تشکیل دیا اور درخواستوں کو سماعت کیلیے آج ہی مقرر کیا جائے گا۔
اُدھر پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر فریق بنتے ہوئے پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی پی پی کے رہنما جہانگیر ترین اور علیم خان بھی فریق بنتے ہوئے رٹ دائر کریں گے۔
8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے مسلم لیگ(ن) نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے پارٹی کو گرین سگنل دے دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
پاکستان مسلم لیگ ق نے چوہدری شجاعت کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کے جوڈیشل یا سول ہونے کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے عام انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی کی تھی، جس کے بعد آج لاہور ہائی کورٹ نے عام انتخابات کےلیے بیورورکریسی کی خدمات کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 18 دسمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا ۔