اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 اور این اے 36 کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی حلقہ این اے 35 کوہاٹ اور این 36 ہنگو اورکزئی کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں جبکہ چوہدری نثار کے حلقہ این اے 53 کی حلقہ بندی کیخلاف درخواست مسترد کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تمام فریقین کو دوبارہ سن کر از سر نو حلقہ بندی کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن درخواست گزار کا موقف سن کر ٹھوس فیصلہ کرے۔
بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے موقف اختیار کیا تھا کہ قانون کے مطابق تمام حلقوں کی آبادی برابر ہونی چاہیے۔ درخواست گزار کا موقف تھا کہ مثال کے طور پر کوہاٹ کے حلقے کی آبادی ہنگو کے حلقے سے تین لاکھ زائد ہے۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں سے علاقے کے عوام کا حق رائے دہی مجروح ہوتا ہے۔
عدالت نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حلقہ این اے 53 اور پی پی 10 کی حلقہ بندیوں کیخلاف درخواست مسترد کردی ۔ حلقہ این اے 53 کی حلقہ بندی کیخلاف درخواست شیخ ساجد الرحمن نے دائر کی تھی۔