کراچی: کراچی میں اٹلی کے قونصل خانے کے زیراہتمام سی این ایچ انڈسٹریل نے زرعی میکانائزیشن کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی زرعی یونیورسٹیوں کو ٹریکٹر اور انجن عطیہ کیے ہیں۔
ایک اہم پیش رفت میں، سی این ایچ انڈسٹریل، ایک عالمی زرعی مشینری کمپنی، کراچی میں اٹلی کے قونصل خانے کی سرپرستی میں، دو ممتاز پاکستانی زرعی اداروں یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ٹنڈوجام، اور بی زیڈ یو یونیورسٹی، ملتان کو دل کھول کر ٹریکٹر فراہم کر چکے ہیں۔
مزید برآں، ملک بھر کی دیگر زرعی یونیورسٹیوں نے جدید ترین ٹائر 3 زرعی ٹریکٹر انجن حاصل کیے ہیں۔سی این ایچ انڈسٹریل کے کنٹری مینیجر منصور رضوی نے پاکستان کے پرجوش منصوبے کی روشنی میں زرعی میکانائزیشن کی زیادہ اہمیت پر زور دیا، جس کی قیادت فوج کر رہی ہے، لاکھوں ایکڑ غیر کاشت زمین مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لیز پر دینے کے لیے۔
اس اقدام کا مقصد زرعی برآمدات کو بڑھانا اور قومی خزانے پر درآمدات کے بوجھ کو کم کرنا ہے، اٹلی کے قونصل جنرل مسٹر ڈینیلو نے پاکستانی یونیورسٹیوں کو جدید ترین مشینوں کے بروقت عطیہ کرنے پر سی این ایچ انڈسٹریل کی تعریف کی۔
انھوں نے اطالوی زرعی مشینری مینوفیکچررز پر اعتماد کا اظہار کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ سی این ایچ انڈسٹریل کی مثال پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کے زرعی شعبے کو بڑھانے کے اقدام میں حصہ لیں،9.1 ملین ہیکٹر قابل زرعی بنجر زمین کی وسیع صلاحیت کے ساتھ انھوں نے پاکستانی زراعت کے لیے اطالوی زرعی مشینری کے موزوں ہونے پر زور دیا، ملک میں اس طرح کی مشینری کے استعمال کی 50 سالہ طویل تاریخ کا حوالہ دیا۔
بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ زرعی انجینئرنگ کے چیئرمین ڈاکٹر شعیب نے اٹلی کے قونصل جنرل کی حمایت اور سی این ایچ انڈسٹریل کی گرانقدر شراکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے طلباء کو اس آلات کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو سمجھنے اور اس میں اضافہ کرنے میں بہت فائدہ ہوگا۔
سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور چیئرمین ڈاکٹر محمود لغاری نے اس مثبت کردار پر زور دیا کہ جدید زرعی مشینری ثقافت کے قابل بنجر زمینوں کو پیداواری اور قابل کاشت زمین میں تبدیل کرنے میں ادا کرے گی۔