پشاور ہائی کورٹ نے انتخابی نشان اور پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن کو کل تک فیصلہ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس کی سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
آج سماعت میں جسٹس شکیل احمد نے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ آپ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کیوں دائر نہیں کیا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ خیبرپختونخوا ہمارے لئے پنجاب سے زیادہ محفوظ ہے وہاں لیڈرز نہیں جاسکتے۔ زمینی حقائق یہ ہیں کہ ہمارے رہنماؤں کو وہاں گرفتار کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ آپ اب چئیرمین ہیں آپ سے اس طرح کے بیانات کی توقع نہیں ہے۔بیرسٹر گوہر نے موقف اختیار کیا کہ انٹرا پارٹی الیکشن پشاور میں ہوئے ہیں اس لیے یہاں آئے ہیں۔ فیڈریشن ہمیں یہاں درخواست دائر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ الیکشن کمیشن ہر جگہ ہے کیس کسی بھی جگہ کر سکتے ہیں۔
سماعت کے بعد پی ٹی آئی چئیرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ توقع ہے ملک کی 70 فیصد مقبولیت رکھنے والی جماعت کو الیکشن سے باہر نہیں رکھا جائے گا۔ ایسا ہوا تو انتخابات پر سوالیہ نشان ہوگا۔ حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری عدلیہ کی ہے۔