لاہور: عارضی وینیوز کی تعمیر کے سبب ٹی20 ورلڈکپ کا بجٹ قابو سے باہر ہونے لگا جب کہ آئی سی سی کی فنانس اور کمرشل افیئرز کمیٹی کے بھاری اخراجات پر شدید تحفظات سامنے آگئے۔
آئندہ سال ٹی20 ورلڈکپ کی مشترکہ میزبانی امریکا اور ویسٹ انڈیز کو سونپی گئی ہے،امریکا میں کرکٹ کا بنیادی انفرا اسٹرکچر نہ ہونے کے برابر ہے،فی الحال 3مجوزہ وینیوز کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔
ان میں ڈیلاس میں گرینڈ پریری،فلوریڈا میں برووارڈ کاؤنٹی اور نیویارک میں ناساؤ کاؤنٹی شامل ہیں،ڈیلاس اور فلوریڈا میں بڑے پیمانے پر توسیع کا کام کرنے کی ضرورت ہے،نیویارک میں عارضی وینیو کے قیام کا منصوبہ بنایا گیا ہے، ان پر بھاری اخراجات متوقع ہیں۔
ایک غیرملکی ویب سائٹ کے مطابق جے شاہ کی زیرسربراہی کام کرنے والی آئی سی سی کی فنانس اور کمرشل افیئرز کمیٹی کو میگا ایونٹ کے بجٹ پر شدید تحفظات ہیں، کئی ارکان خاص طور پر امریکا میں عارضی سہولیات کی فراہمی کے سبب اخراجات میں بھاری اضافے پر خوش نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ فنانس کمیٹی نیویارک میں ایسے وینیو کی تعمیر کیلیے ڈالرز لٹانے کو بہتر نہیں سمجھتی جو میگا ایونٹ کے ایک ہفتے بعد ختم کردیا جائے گا،آئی سی سی کے ہیڈ آف ایونٹس کرس ٹیٹلی تنقید کی زد میں ہیں، اخراجات کے حساب کتاب کا کوئی واضح سسٹم نہ ہونے پر سوالات اٹھائے جانے لگے۔
یاد رہے کہ فنانس کمیٹی میں جے شاہ کے ساتھ راس میکولم، اندرا نوئی،مائیل بیئرڈ اور ٹوینگووا مکھلانی شامل ہیں۔
دوسری جانب رپورٹ میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ کسی بھی آئی سی سی میگا ایونٹ کا میزبان فل ممبر ملک انفرا اسٹرکچر کی تیاری کا خود ذمہ دار ہوتا ہے،امریکا میں تو مقامی آرگنائزنگ کمیٹی تک قائم نہیں کی جاسکی،اس صورتحال میں آئی سی سی وینیوز کیلیے فنڈز کس مد میں دے گی،یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا۔