اسلام آباد: عمران خان کے اثاثوں میں گزشتہ پانچ برس کے دوران 27 کروڑ 72 لاکھ 55 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا۔ عمران خان کے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے ذریعے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
سال 2018ء میں عمران خان کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 86 لاکھ 94 ہزار روپے تھی اور حالیہ کاغذات نامزدگی کے مطابق 2023 میں اثاثوں کی مالیت 31 کروڑ59 لاکھ 50ہزار روپے سے زائد ہے۔
عمران خان نے زمان پارک لاہور میں 7 کنال 8 مرلے کا گھر وراثت میں ظاہر کیا ہے، زمان پارک کے گھر کی تعمیر پر 4 کروڑ 86 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ ظاہر کیا گیا ہے۔ بنی گالہ میں 300 کنال اراضی بطور تحفہ ملنا ظاہر کی گئی ہے۔ بنی گالا گھر کی تزین و آرائش اور ریگولرائزیشن کی مد میں 39 لاکھ روپے سے زائد کا خرچ ظاہر کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے علاقے مہرہ نور میں 50 لاکھ مالیت سے زائد کی 6 کنال 16 مرلے اراضی ظاہر کی گئی ہے۔ اسلام آباد کے شاپنگ پلازہ میں 12 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی دکان بھی ظاہر کی گئی ہے۔
3 کروڑ چالیس لاکھ روپے سے زائد مالیت کا دو کمروں کا فلیٹ بھی اسلام آباد کے پلازے میں ظاہر کیا گیا ہے۔ عمران خان نے بھکر میں وراثت میں ملی 188 کنال اراضی بھی کاغذات میں ظاہر کی ہے۔
کاغذات نامزدگی کے مطابق عمران خان کسی ایک گاڑی کے مالک نہیں ہیں، عمران خان کے پاس 3 کروڑ 15 لاکھ روپے سے زائد کیش دستی موجود ہے۔ اسلام آباد کے مختلف بینک اکاؤنٹس میں 6 کروڑ روپے سے زائد کی رقم ظاہر کی گئی ہے۔ دو لاکھ روپے کی چار بکریاں بھی تفصیلات میں بتائی گئی ہیں۔
توشہ خانہ سے خریدی گئی قیمتی اشیاء کی قیمت 1 کروڑ 18 لاکھ 77 ہزار سے زائد ظاہر کی گئی۔ عمران خان نے اہلیہ بشری بی بی کے نام پاکپتن اور دیپال پور میں 698 کنال اراضی ظاہر کی ہے۔ بشری بی بی کے نام بنی گالا میں 3 کنال کا گھر بھی عمران خان کے کاغذات میں ظاہر کیا گیا ہے۔
عمران خان نے ایف بی آر کو 2021ء میں 14 کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد اثاثے ظاہر کیے۔ ایک سال کے دوران 2022ء میں اثاثوں کی مالیت بڑھ کر 32 کروڑ روپے سے زائد ہو گئی۔
ایف بی آر سرٹیفکیٹ کے مطابق عمران خان نے 2023ء میں اثاثوں کی مالیت 31 کروڑ 59 لاکھ روپے ظاہر کی۔ عمران خان نے اپنی تعلیمی قابلت پولیٹیکل سائنس میں بی اے ظاہر کی ہے۔ عمران خان نے موجودہ پیشہ فلنتھروپسٹ ظاہر کیا ہے۔