کراچی: ایک سال کے دوران پاکستان کے گلوبل مارکیٹ میں جاری کردہ یورو بانڈز اور سکوک کی قیمتوں میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جون 2023 میں آئی ایم ایف سے 3ارب ڈالر کا پروگرام لینے کے بعد پاکستان کی معیشت پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
عالمی جریدے بلومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان ممکنہ طور پر آئی ایم ایف سے ایک اور پروگرام لینے میں کامیاب ہوجائے گا، جس کی وجہ سے پاکستان کے عالمی بانڈز میں 2024 میں بھی تیزی رہے گی۔
عارف حبیب لمیٹڈ نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان کے ایک ارب ڈالر مالیت کے 10 سالہ انٹرنیشنل بانڈز اپریل 2024 میں میچیور ہوں گے، جن کی ٹریڈنگ بدھ کو 94.7 سینٹ پر بند ہوئی جو کہ جون 2023 کے مقابلے میں دگنی قیمت ہے، جون 2023 میں یہ 50 سینٹ سے نیچے ٹریڈ ہو رہے تھے۔
سی ای او اے ایچ ایل شاہد علی حبیب نے کہا کہ جون میں آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد بانڈز کی قیمت میں تیزی آئی ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی، انرجی اور کرنسی مارکیٹ میں اصلاحات، آئی ایم ایف جائزوں کی بروقت تکمیل اور روپے کی قدر میں استحکام جیسی کامیابیوں نے بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے جس سے یوروبانڈز اور سکوک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، ان میں ستمبر 2025 میں میچیور ہونے والے 500 ملین ڈالر کے 10 سالہ بانڈ بھی شامل ہیں۔
ریسرچ ہاؤس کے مطابق ان کی قیمتیں ایک سال کے دوران 74 فیصد اضافے کے ساتھ 84.84 سینٹ تک پہنچ گئی ہیں، اپریل 2026 میں میچور ہونے والے 1.3 ارب ڈالر کے 5 سالہ بانڈز کی قیمت 72 فیصد اضافے سے 70.56 سینٹ ہوگئی ہے۔ دسمبر 2027 میں میچور ہونے والے 1.5 ارب ڈالر کے 10 سالہ بانڈز کی قیمت 71 فیصد اضافے سے 67.62 ہوگئی ہے، مجموعی طور پر پاکستان کے 7.80 ارب ڈالر مالیت کے 8 بانڈز گلوبل مارکیٹ میں ٹریڈ کر رہے ہیں، جو کہ اپریل 2024 سے اپریل 2051 تک میچور ہوں گے۔
ایک آزاد ویلتھ مینیجر سلیمان رفیق مانیا نے کہا کہ اگلے 18 ماہ کے دوران منافع 37 فیصد تک ہوسکتا ہے۔