کراچی: ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کیخلاف پی ٹی آئی اور دیگر کو ریلیف ملنے لگا، الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے مزید امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیلیں منظور کرلی۔
جسٹس عدنان الکریم میمن نے ریمارکس دیئے کہ محض مقدمات کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا، جان بوجھ کر امیدواروں کو انتخابات لڑنے سے روکا جارہا ہے، ایسا لگ رہا ہے ریٹرننگ افسر نے شوقیہ دھڑا دھڑ کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔
سندھ ہائیکورٹ میں سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کی ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 243 سے پی ٹی آئی کے سبحان ساحل، حلقہ این اے 242 سے امجد آفریدی، پی ایس 113 کے حسنین چوہان، ہالہ سے مخدوم فضل کی اپیلیں منطور کرلیں۔
ٹریبونل نے پیپلزپارٹی کے امیدوار رؤف احمد اور آزاد امیدوار حلقہ پی ایس 126 سے رفیعہ حسن، آزاد امیدوار جمال الدین اور دیدار علی، این اے 237 سے فضا ذیشان کی ریٹرننگ افسران کے فیصلے کیخلاف اپیلیں منظور کرلیں۔
امیدواروں کو انتخابات لڑنے کی اجازت نہ دینے پر الیکشن ٹریبونل کے جج عدنان الکریم میمن کی ریٹرننگ افسران کے اہلیت پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا جان بوجھ کر امیدواروں کو انتخابات لڑنے سے روکا جارہا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے ریٹرننگ افسر نے شوقیہ دھڑا دھڑ کاغذات نامزدگی مسترد کیئے۔ محض مقدمات کی بنیاد پر کسی کو انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
ٹریبونل نے سربراہ کی الیکشن کمیشن کی بھی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جب ریٹرننگ دور بین لگا کر حقائق کی ٹھیک نشاندہی نہیں کرسکے تو ہم کیسے کریں؟
جسٹس عدنان الکریم میمن نے امیدواروں اور وکلا سے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جاؤ بابا، جاکر الیکشن لڑنے کی تیاری کرو۔