کراچی میں جماعت اسلامی کے کارکن کے قتل میں ملوث 5 ملزمان گرفتار

کراچی: قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اورنگی ٹاؤن میں 2 جنوری کو فائرنگ سے قتل کیے جانے والے جماعت اسلامی کے کا رکن کے قتل میں ملوث ملزم اور اس کے دیگر 4 ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ، گرفتار ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا گیا ہے ۔

ملزم ظفر عرف شوٹر سے قتل کی واردات میں استعمال کیا جانے والا ( آلہ قتل ) تیس بور پستول برآمد کر لیا گیا۔ اس کی نشاندہی پر واردات میں ملوث دیگر 4 ساتھیوں مجید ، شاہ زیب اور وسیم کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔

گرفتار ملزمان نے 2 جنوری 2024 کی شب اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ کر کے 42 سالہ وسیم صدیق کو قتل کر دیا تھا۔
گرفتار ملزم ظفر کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا گیا ہے ، ذرائع کے مطابق مقتول کو اس کے رشتے دار نے 5 لاکھ روپے کی سپاری دیکر قتل کرایا تھا۔

گرفتار ملزمان میں ٹارگٹ کلر ظفر ، اس کے 2 ساتھی مجید اور واردات کے بعد گاڑی میں لے جانے والے تیسرے ساتھی کے علاوہ سپاری دینے والے 2 لوگ شاہ زیب اور اس کے ماموں وسیم شامل ہیں۔

سپاری دینے والے شاہزیب نے اپنے ماموں وسیم کے ساتھ ملکر کر وسیم صدیقی کے قتل کی سپاری دی۔

سپاری ٹارگٹ کلر ظفر عرف شوٹر اور اس کے ساتھی مجید نے علاقے کے ایک ہوٹل پر وصول کی تھی ، دونوں ٹارگٹ کلرز نے ایک لاکھ روپے ایڈوانس وصول کیے تھے جبکہ باقی رقم قتل کے بعد وصول کرنی تھی۔

مقتول وسیم صدیقی ٹریول ایجنٹ اور عمرے کے ویزوں کا کام کرتا تھا ، وسیم صدیقی کو گرفتار ملزم شوٹر نے گھر سے باہر بلا کر قتل کیا تھا۔

وسیم صدیقی اور سپاری دینے والے شاہزیب ملزم ظفر عرف شوٹر اور وسیم ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں ان کا کچھ عرصہ قبل کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس کے دوران وسیم صدیقی نے ملزم شاہزیب کا سر پھاڑ دیا تھا ، جس کے بعد سے شاہزیب کے دل میں بدلے کی آگ تھی۔

واقعے والے روز مقتول کو سپاری کلر ظفر شوٹر نے چار سے پانچ فون کالز کی تھیں ، گرفتار ملزم ظفر اس سے قبل سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوچکا ہے۔

گرفتار ملزم اورنگی پولیس کے ہاتوں بھی غیر قانونی اسلحے سمیت دیگر مقدمات میں گرفتار ہوچکا ہے ، گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں