کراچی: ایچ بی ایل پی ایس ایل فرنچائزز کو خزانے بھرنے کیلیے براڈ کاسٹنگ رائٹس سے امیدیں وابستہ ہیں۔
پی ایس ایل براڈکاسٹنگ رائٹس کی فنانشل بڈ منگل کو کھولی جائے گی،اس سے قبل ریزرو پرائس کا فیصلہ ہوگا،ذرائع کے مطابق2 سالہ رائٹس کیلیے6 سے7 ارب روپے کی ریزرو پرائس رکھی جائے گی۔
اس بار پی سی بی نے صرف ایسے کمپنیز کو بڈنگ میں شریک ہونے کی اجازت دی جن کے اپنے اسپورٹس چینل ہیں یا وہ کسی چینل سے لیٹر لے کر آئیں، 4 چینلز دوڑ میں موجود ہیں، بڈز میں سب سے بڑی بولی والے ادارے کو حقوق مل جائیں گے۔
ریزرو پرائس کی بڈ نہ ملنے پر پی سی بی کا یہ اختیار ہو گا کہ وہ بڈرز کو بڈز پر نظر ثانی کا کہے یا پراسس ہی معطل کر دے، سابقہ کنٹریکٹ کی ویلیو 2 ارب لگی تھی مگر بعد میں ریزرو پرائس 3.7 ارب کر دی گئی،2 سالہ مدت کیلیے حقوق 4.3 ارب روپے میں فروخت ہوئے تھے، پی سی بی نے غیرملکی کمپنی کولگن بیور سے میڈیا رائٹس کی ویلیو لگوائی جو 6 ارب روپے تک ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ساڑھے 6 ارب روپے تک میں رائٹس فروخت ہو سکتے ہیں، یہ گذشتہ معاہدے سے زیادہ رقم ہو گی،اس میں سے 95 فیصد شیئر پی ایس ایل فرنچائزز کا ہی ہوگا، بیشتر سیروگیٹ ایڈورٹائزنگ پر پابندی کے سبب مالی مشکلات کا شکار ہیں، ان کی آمدنی کا انحصار اسی کنٹریکٹ پر ہے، البتہ ڈالر کی بڑھتی قدر کو اگر دیکھا جائے تو روپے میں زیادہ رقم کا اتنا فائدہ نہیں ہوگا، یہ پہلے معاہدے کے برابر یا تھوڑی زیادہ ہی بنے گی۔
فرنچائزز کوکھلاڑیوں کو ادائیگی اور پروڈکشن پر ڈالرز میں ہی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے، دوسری جانب اس بار کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے انٹرنیشنل رائٹس کو اپنی دیگر کرکٹ کے ساتھ منسلک نہیں کیا، اس لیے زیادہ رقم ملنے کا امکان نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ مینجمنٹ کمیٹی کو حکومت نے ہر فیصلے سے قبل اجازت لینے کا پابند کیا ہوا ہے، اسے بڑی مشکل سے پی ایس ایل رائٹس فروخت کرنے کی اجازت ملی۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل بڈ کمیٹی کے سربراہ جاوید مرتضیٰ ہیں، دیگر ارکان میں بابر حمید، نائلہ بھٹی، صہیب شیخ، برکت میمن، محسن حسن، شایان ندیم، ثمین رانا، حیدر اظہر (فرنچائز ممبرز) علی نقوی (آبزرور) شعیب خالد اور سعد اظہر (سیکریٹری) شامل ہیں۔