مودی کی یاسین ملک کی عمر قید کو پھانسی میں تبدیل کرنے کی تیاری

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی الیکشن میں کامیابی کے لیے ہندوؤں کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کرتے ہوئے حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو پھانسی میں تبدیل کروانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت جھوٹے مقدمات میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کو پھانسی دینے پر تلی ہوئی ہے۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں آج ایک عینی شاہد نے گواہی دی کہ یاسین ملک 1990 میں سری نگر میں بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والا مرکزی شوٹر تھا۔

عدالت میں یاسین ملک کے خلاف گواہ بننے والے راجور اومیشور سنگھ نے یہ بیان تہاڑ جیل میں ہونے والی سماعت میں بذریعہ ویڈیو دیا۔ عدالت کی سماعت ملتوی کردی گئی۔

یاد رہے کہ 1990 میں سری نگر میں ایک حملے میں بھارتی فضائیہ کے 4 اہلکاروں کی ہلاکت اور 1989 میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی بہن روبیہ سعید کے اغوا سمیت کئی جھوٹے مقدمات میں 2017 میں یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

قانونی ماہرین نے بھی ان مقدمات کو جعلی قرار دیا تھا لیکن مودی سرکار نے سیاسی فائدے کے لیے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دلوائی تھی جس پر انتہاپسند ہندوؤں نے پھانسی کا مطالبہ کیا تھا۔

اب جیسے ہی بھارت میں جنرل الیکشن کا موقع آیا تو مودی نے پینترا بدلتے ہوئے انتہا پسند ہندوؤں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو پھانسی میں تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کردی اور آج عدالت میں ایک گواہ بھی پیش کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں