مقبوضہ یروشلم: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو نوعمر افراد موٹے ہوتے ہیں ان میں گردے کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسی جریدے ’جاما پیڈیاٹرکس‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق مٹاپا لڑکوں میں گردے کی بیماری کا خطرہ نو گنا اور لڑکیوں میں چار گنا بڑھا دیتا ہے۔
اسرائیل میں ہیبریو یونیورسٹی ڈپارٹمنٹ آف ملٹری میڈیسن کے ڈاکٹر اویشائی سر نے کہا کہ مٹاپے اور گردے کی بیماری کے درمیان تعلق نوجوانوں میں واضح ہے جبکہ 30 سال کی عمر سے پہلے اس کا امکان اور زیادہ پایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کی تحقیق میں بڑی عمر کے لوگوں میں مٹاپے اور گردے کی بیماری کا آپسی تعلق تو دریافت کیا گیا تھا لیکن چھوٹی عمر میں موٹاپے کے گردوں کے حوالے سے ممکنہ خطرات کے بارے میں زیادہ تحقیقات نہیں کی گئیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تجزیہ بتاتا ہے کہ ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر کی غیر موجودگی میں بھی جوانی میں مٹاپا گردے کی بیماری کا خطرہ 1.5 سے 2.7 گنا بڑھا دیتا ہے۔
تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ زیادہ وزن گردوں کو کیونکر نشانہ بناتا ہے۔ اغلب یہی ہے کہ ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول کی بلند سطح اور موٹاپے سے منسلک ہارمونز کی بدانتظامی کے عناصر کارفرما ہوسکتے ہیں۔