اسلام آباد: سینئر سیاستدان دانیال عزیز نے لیگی قیادت سے اختلافات اور پی ٹی آئی ٹکٹ سے متعلق خبروں کے بعد حفاظتی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں دانیال عزیز کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مجھے نامعلوم افراد کے خلاف درج مقدمے میں ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ افواہ پھیلائی گئی کہ دانیال عزیز تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیں گے۔
درخواست کے مطابق ہماری طرف سے تردید کے باوجود ہمارے کارکنوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا ہے کہ متعلقہ عدالت میں پیشی کے لیے حفاظتی، راہداری ضمانت منظور کی جائے۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 20 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض دانیال عزیز کی 14 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں میں اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس کے بعد دانیال عزیز کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا اور اس کے ردعمل میں دانیال عزیز کی جانب سے آئندہ انتخابات میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے یا پی ٹی آئی کی حمایت کے ساتھ میدان میں اترنے کے اشارے ملے تھے۔
بعد ازاں پارٹی کے شوکاز نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے دانیال عزیز نے 3 صفحات پر مشتمل اپنے جواب میں کہا تھا کہ میں اپنے بیان پر قائم ہوں، میری جانب سے پارٹی نظم و ضبط یا پالیسی کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ اس کے باوجود مسلم لیگ ن کی جانب سے انتخابی امیدواروں کا اعلان کیا گیا، جس میں دانیال عزیز کو نظر انداز کیا گیا۔ اس سلسلے میں ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ دانیال عزیر اندرونی طور پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی دوڑ میں تھے اور قیادت کو ان پر اعتبار نہیں تھا۔
گزشتہ ہفتے شکرگڑھ پولیس اور انتظامیہ نے حلقہ این اے 75 سے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار دانیال عزیز کا انتخابی جلسہ رکوا دیا۔ ن لیگ کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے دانیال عزیز نے آزاد حیثیت سے سامنے آنے کا فیصلہ کیا تھا اور یہ ان کا پہلا جلسہ تھا، جسے پولیس نے بند کروا دیا۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ دانیال عزیز بغیر اجازت جلسہ کررہے تھے جس کی وجہ سے پروگرام کو روکا گیا ہے.