الیکشن کے بروقت انعقاد پر کسی کو شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے، وزیر اطلاعات

اسلام آباد: نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ الیکشن کے بروقت انعقاد پر کسی کو شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے، سوشل میڈیا پر ججز کے مہم چلانے پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ 13 جنوری کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع ہو گئی، سوشل میڈیا پر چلنے والی غلیظ مہم جب تھم نہ سکی تو ہم نے جے آئی ٹی تشکیل دی، اس حوالے سے متعلقہ ادارے ایف آئی اے، پی ٹی اے اور مجاز ادارے ہیں وہ اس پر کام کر رہے ہیں۔
مرتضی سولنگی نے کہا کہ آج اکٹھے ہونے کا مقصد آپ لوگوں کو آگاہ کرنا ہے، آئین اور قانون کو سامنے رکھ کر ہم اس پر کارروائی کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، جب سے میں نے حلف اٹھایا ہے کوئی ایسا دن ہے جس دن میں نے یہ نہ کہا ہو کہ ملک آئین پر چلتا ہے،

نمائندہ ایف آئی اے احمد شمیم زادہ نے کہا کہ توہین عدالت اور دیگر چیزوں پر ہم کارروائی کر سکتے ہیں اگر کوئی ہمیں شکایت کرے ہم نے مختلف ایم او یوز سائن کیے ہوئے ہیں، میڈیا سے ہمیں کافی مدد ملے گی، سوشل میڈیا سے بہت آسانیاں پیدا ہو گئی ہیں مگر لوگوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔

احمد شمیم پیرزادہ نے کہا کہ انجانے میں لوگ ایسی چیزیں شئیر کر دیتے ہیں جس سے بعد میں انہیں نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ہر وہ چیز جو ملک کے مفاد میں ہوگی اسے ہم سپورٹ کریں گے، جو لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلا رہے ہیں انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ ایف آئی اے سائبر کرائم متحرک ہے اور کارروائی بھی کرے گا۔

نمائندہ ایف آئی اے نے کہا کہ جیسے جیسے جے آئی ٹی اپنا کام کرے گی ساتھ ساتھ لوگوں کے خلاف کارروائی کریں گے،ہم نے اپنے تمام تھانوں کو یہ ہدایت دے دی ہے کہ ان اکاؤنٹس کے خلاف کاروائی کریں۔
دریں اثنا وفاقی دارالحکومت میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کے زیر اہتمام اصلاحاتی منشور کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ 17 اگست 2023ءکو نگراں کابینہ کے حلف اٹھانے کے بعد سے مسلسل یہی کہہ رہے ہیں کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے اور الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنا ہماری ذمے داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔ انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے کسی کو شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے۔ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے میڈیا کی ذمے داری پہلے سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ میڈیا کو بھی اس ضمن میں ذمے دارانہ رپورٹنگ کرنا ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک کو معیشت، خارجہ پالیسی، ٹیکس اصلاحات، صحت، تعلیم اور آبادی میں اضافے جیسے مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں۔ زراعت ملک کی جی ڈی پی کا ایک چوتھائی حصہ ہے لیکن اس شعبے سے ٹیکس کی وصولی بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 140 اور 140 اے کے تحت مقامی حکومتیں مالی، سیاسی اور انتظامی طور پر خودمختار ہوں گی۔ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو زیادہ اختیارات دہئ گئے لیکن یہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں ہو سکے۔ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کا اصل کام قانون سازی اور ملک کے پیچیدہ مسائل کو حل کرنا ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ دعووں اور وعدوں کی تکمیل سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔ سیاسی جماعتوں کے اندر جمہوری رویوں کی ضرورت ہے، کچھ دن پہلے ایک عدالتی فیصلے سے ایک نظیر قائم ہوئی ہے کہ جماعتوں کے اندر انتخابات اور جمہوری رویے ہونے چاہییں۔ اگر کسی جماعت کے اندر جمہوریت نہ ہو تو وہ کس طرح ملک میں جمہوریت کی دعویدار ہو سکتی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ ملک کے بنیادی مسائل پر گفتگو ہونی چاہیے اور عوام کے شعور میں اضافہ ہونا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں