راولپنڈی: سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رشتہ داروں سے ملاقات نہ کروانے پر سپرنٹنڈنٹ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا گیا۔
سانحہ 9 مئی سے متعلق درج 12 کیسز میں ضمانت کی درخواستوں پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے سماعت کی۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کو 26 جنوری کو جواب سمیت پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالتی نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ عدالتی حکم باوجود ملزم کی رشتہ داروں سے ملاقات کیوں نہیں کرائی؟ شیخ رشید احمد کی بیماری پر کسی بھی سرکاری اسپتال سے میڈیکل چیک اَپ بھی کرانے کا حکم دیا گیا۔
دوران سماعت، سرکاری پراسیکیوٹر پیش نہیں ہوئے اور پولیس ریکارڈ بھی نہیں لائی جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 2 گھنٹے میں ریکارڈ طلب کرلیا۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت درخواستوں کی سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک وقفہ کیا۔
بعدازاں، تمام 12 مقدمات کے چالان پیش نہ کیے جانے اور مرکزی پراسیکیوٹر کے پیش نا ہونے پر درخواستوں کی سماعت 27 جنوری تک ملتوی کر دی گئیں۔ پراسیکیوٹر حسیب سلطان نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم ریکارڈ سمیت لاہور گئی ہے، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ تاریخ پر مکمل ریکارڈ پیش کیا جائے۔