تل ابیب: اسرائیل نے غزہ میں قبروں سے نکالی گئیں 100 میتوں کو فلسطینی وزارت صحت کے حکام کے حوالے کردیں جو ان کی دوبارہ تدفین کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے اپنے یرغمالیوں کی تلاش میں فلسطینیوں کی قبریں تک اکھاڑ دی تھیں اور کئی لاشوں کو اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔
قبروں پر بلڈوزر پھیر کر لاشوں کو باہر نکالنے کے عمل پر اسرائیل کو عالمی دباؤ کا سامنا تھا جس سے مجبور ہوکر بالآخر فلسطینیوں کی 100 لاشیں واپس کرنے پر مجبور ہوگیا۔ ان میں سے بعض کی صرف باقیات ہی ملی ہیں۔
ان لاشوں کو کریم شالوم کراسنگ کے ذریعے واپس لایا گیا۔ ان لاشوں میں چند ہی کے جسم مکمل ہیں۔ زیادہ تر کے صرف دھڑ ہیں اور کچھ کے تو اعضا ہی دیئے گئے ہیں۔ جس سے ان کی شناخت ممکن نہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ان لاشوں کو مکمل شرعی اصولوں کے مطابق دوبارہ دفن کیا جا رہا ہے۔ شناخت نہ ہونے کی وجہ سے ان کی تصاویر لے کر مکمل ڈیٹا بھی جمع کیا ہے تاکہ مستقبل میں کام آسکے۔
وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان شااللہ جنگ ختم ہونے کے بعد ڈی این اے اور دیگر ٹیسٹ کریں گے تاکہ مرحومین کی شناخت کرکے لواحقین کو مطلع کرسکیں۔