سری نگر: بھارت کے ناجائز تسلط اور ریاستی جبر کے خلاف مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہر سال کی طرح اس سال بھی آج 5 فروری کو یومِ یکجہتیٔ کشمیر منایا جا رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں چپے چپے پر بھارتی فوجیوں کی تعیناتی اور اظہار رائے پر جبری پابندی کے باوجود یوم کشمیر منایا جا رہا ہے۔
بھارتی فوج اور پولیس نے یوم اظہار یکجہتی کشمیر کے پیش نظر گزشتہ روز سے ہی حریت رہنماؤں اور کارکنان کی بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔
تاہم غیور کشمیریوں نے کسی بھی ریاستی جبر اور ہتھکنڈوں کے سامنے ہار نہیں مانی اور یوم کشمیر پر مودی سرکار کا مکروہ چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب کردیا۔
جنت نظیر وادی میں آج جگہ جگہ بھارتی فوج کے ناجائز قبضے کے خلاف اور جدوجہدِ آزادیٔ کشمیر کے حق میں بنیرز آویزاں کیے گئے، ریلیوں اور جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔
نوجوانوں نے ٹولیوں کی شکل میں شاہراؤں پر مارچ کیا اور شدید نعرے بازی کی جن پر قابض بھارتی فوج نے آنسو گیس کے شیلز برسائے اور ہوائی فائرنگ کی تاہم ریلیوں کا سلسلہ نہ روک سکے۔
آج مقبوضہ کشمیر کی طرح دنیا بھر میں بھی یوم کشمیر منایا گیا۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے جن میں ڈاکٹرز، وکلاء، سماجی کارکنان، طلبہ اور دیگر شامل ہیں نے ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کیے۔
بیرون ملک تمام پاکستانی مشنز میں سیمینارز اور تصویری نمائشوں کا بھی اہتمام کیا گیا تاکہ دنیا کی توجہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی تسلط اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرائی جا سکے۔
یاد رہے کہ یوم کشمیر کو منانے کا مقصد جموں و کشمیر کے تصفیہ طلب تنازع کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنا اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو آگاہ کرنا ہے کہ وہ آزمائش اور انتشار کی اس گھڑی میں تنہا نہیں ہیں۔