ملک بھر میں پولنگ کا وقت صبح 8 بجے شروع ہونے کے باوجود کئی حلقوں میں پولنگ کا عمل بروقت شروع نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، جڑواں شہر راولپنڈی، لاہور، کراچی ، پشاور سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں کے مختلف پولنگ اسٹیشنز سے پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جب کہ موبائل فون بندش کی وجہ سے بھی شہریوں کو دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق این اے 248 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 197، پی ایس 126 انتخابی عمل تاخیر سے شروع ہوا۔ اسی طرح پی ایس 87 میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن نمبر 89 پر انتظامات نامکمل ہونے کی وجہ سے خواتین ووٹرز کی طویل قطار لگ گئی، تاہم پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی۔
کراچی ہی م یں حلقہ این اے 238 پی آئی بی کالونی میں بھی پولنگ اسٹیشن نمبر 258 اور 259 میں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی، اس موقع پر عملے اور ووٹرز کے مابین تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔
پشاور میں این اے 32 میں ووٹرز پولنگ تاخیر سے شروع ہونے کے باعث پریشان ہوئے جب کہ خواتین ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تلاش کرنے میں مشکلات پیش آئی۔
موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے بھی شہریوں کو الیکشن کمیشن اور نادرا کی ایس ایم ایس سروس کے استعمال میں مشکل پیش آئی اور شہری پولنگ اسٹیشن کی معلومات یا تصدیق جاننے سے محروم رہے۔
اُدھر راولپنڈی کے این اے 55 میں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی، جہاں خواتین نے انتظامی حوالےسے شکایات کیں۔ اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 میں بھی پولنگ کا عملہ بروقت پہنچ نہیں سکا، جس کی وجہ سے ووٹرز کو زحمت اٹھانا پڑی۔ مری میں گورنمنٹ ہائی اسکول کے پولنگ اسٹیشن پر عملہ تقریباً پونے تین گھنٹے کی تاخیر سے پہنچا، جس کی وجہ سے ووٹرز کو پریشانی ہوئی۔
علاوہ ازیں ملک کے دیگر کئی حلقوں سے انتخابی عمل تاخیر سے شروع ہونے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن مانیٹرنگ سیل کے مطابق 25 شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں پولنگ تاخیر سے شروع ہونے کے علاوہ دیگر شکایات بھی شامل ہیں، جن کا فوری ازالہ کردیا گیا ہے۔ اے ڈی جی مانیٹرنگ ہارون شنواری کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پولنگ پرامن طور پر جاری ہے۔