اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کچھ سیاستدان اپنی سیاست کی خاطر ریاست کا نقصان کر رہے ہیں اور ملک کی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چند سیاسی عناصر ریاست کا نقصان کیے جا رہے ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آرہی لیکن ہم کسی کو معیشت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر چند سیاسی عناصر یہ سمجھتے ہیں کہ وہ معیشت کو نقصان پہنچائیں گے تو وہ خام خیالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یورپی یونین تک رسائی حاصل کرکے مکروہ عمل شروع کیا ہے، ان کی جانب سے یہ اقدام انتہائی افسوسناک ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی کوشش تھی خدانخواستہ یہ ملک ڈیفالٹ کر جائے اور آئی ایم ایف کو اسی تناظر میں خط بھی لکھا گیا لیکن وزیر اعظم شہباز شریف کی ذاتی دلچسپی سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا۔
عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ انکے ترجمان روف حسن نے کہا کہ بانی نے کہا ہے آئی ایم ایف کو خط لکھا جائے، آپ کو پوچھ کون رہا ہے؟ آپ اپنی کرپشن کی قید کاٹ کر رہے ہیں اور اب یہ سازش کی جا رہی ہے کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس لے لیا جائے، یورپی یونین کو یہ کہنا پاکستان پر حملہ ہے۔ یہ چاہتے ہیں روپیہ مستحکم نہ ہو اور غربت مہنگائی کم نہ ہو۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ مطالبہ تحریک انصاف کی طرف سے اس لیے کیا جا رہا ہے کہ ان کے لیڈر کو سہولیات نہیں مل رہی ہیں جبکہ بانی پی ٹی آئی کو ایک کچن، ایک اضافی کمرہ اور ایک گیلری واک کرنے کے لیے دی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو ہفتہ میں چار ملاقاتوں کی اجازت دی جا رہی تھی لیکن جیل مینوئل کہتا ہے جو بھی قید میں ہوگا اسے ایک ملاقات کی اجازت دی جائے گی، یہ قید کے دوران کئی سو ملاقاتیں کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ورزش کا سامان جیل میں دیا گیا جو ہر کسی کو میسر نہیں ہے، کھانے پینے کی اشیاء کی جو ڈیمانڈ کی جاتی ہے وہ دی جا رہی ہے انہیں کوئی تنگی نہیں ہے، جھوٹ پر مبنی بیانیہ بنایا جا رہا ہے۔ آپ سیاسی مفاد کو سامنے رکھتے ہیں اور ملکی مفاد کی پروا نہیں کرتے۔
عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات پوری کوشش ہوگی کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات اٹھاﺅ، وزارت اطلاعات کے دروازے صحافیوں کے لیے کھلے ہیں، میری کوشش ہوگی کہ حکومت اور میڈیا کے درمیان پل کا کردار ادا کروں۔ میڈیا ہاوسز اخبارات اور ڈیجیٹل میڈیا التماس ہے مل جل کر اس ذمہ داری کو نبھانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے منصب سنبھالتے ہی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام شروع کیا ہے اور گزشتہ روز کل مالیاتی ادارے بلوم برگ میں وزیر اعظم کا ذکر ہوا ہے جبکہ وزیر خزانہ اورنگزیب صاحب کی تقرری کو خوش آئندہ قرار دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوم برگ نے کہا وزیر اعظم کا عالمی مالیاتی اداروں سے بات چیت کا تجربہ ہے اسے بروئے کار لایا جائے جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی سطح پر تجربہ کار معیشت دان ہیں۔ معیشت کی بحالی کے لیے ایس آئی ایف سی جو کام کر رہا ہے وہ مثالی ہے، صنعت کے فروغ کے لیے ہم مزید کردار ادا کریں گے۔